اتفاق میں برکت ہے

ایک گاؤں میں ایک چھوٹا سا خاندان رہتا تھا جس کا نام خان صاحب کا تھا۔ خان صاحب بہت نیک اور محنتی انسان تھے۔ ان کے چار بچے تھے، دو بیٹے اور دو بیٹیاں۔ ان کے گھر کا ماحول بہت سادہ اور خوشگوار تھا۔ خان صاحب ہمیشہ اپنے بچوں کو اسلامی تعلیمات کے مطابق زندگی گزارنے کی نصیحت کرتے تھے۔

خان صاحب ہمیشہ کہتے تھے، “اتفاق میں برکت ہے”۔ وہ یہ بات بچوں کو سمجھانے کے لیے مختلف کہانیاں سناتے تھے۔ ایک دن انہوں نے بچوں کو ایک خوبصورت کہانی سنائی۔

ایک دن خان صاحب نے اپنے بچوں کو ایک چھڑی دی اور کہا کہ اسے توڑنے کی کوشش کرو۔ سب بچوں نے باری باری اس چھڑی کو توڑنے کی کوشش کی، مگر کوئی بھی اسے نہیں توڑ سکا۔ پھر خان صاحب نے ایک اور چھڑی نکالی اور کہا، “اب اس چھڑی کو بھی توڑو”۔ بچوں نے اسے بھی توڑنے کی کوشش کی، لیکن وہ بھی نہیں ٹوٹا۔ آخر میں خان صاحب نے چار پانچ چھڑیاں اکٹھی کر کے دی اور کہا کہ اب انہیں توڑنے کی کوشش کرو۔ بچوں نے بہت زور لگایا، مگر وہ چھڑیاں نہیں ٹوٹیں۔

خان صاحب نے مسکراتے ہوئے کہا، “دیکھو بچوں! اگر تم سب ایک ساتھ ہو، تو تمہاری طاقت بڑھ جاتی ہے، اور تمہیں کوئی بھی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔ مگر اگر تم الگ الگ ہو، تو تم کمزور ہو جاتے ہو۔”

بچے یہ سن کر بہت متاثر ہوئے اور وعدہ کیا کہ وہ ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ دیں گے اور کبھی بھی لڑائی جھگڑا نہیں کریں گے۔ خان صاحب نے انہیں مزید سمجھاتے ہوئے کہا، “اسلام ہمیں اتحاد اور اتفاق کی تعلیم دیتا ہے۔ جب ہم ایک دوسرے کا ساتھ دیتے ہیں اور مل کر کام کرتے ہیں، تو اللہ کی برکت بھی شامل حال ہوتی ہے۔”

 

ایک دن گاؤں میں ایک بڑا مسئلہ پیش آیا۔ گاؤں کے لوگ پانی کی کمی کا شکار ہو گئے تھے۔ گاؤں کے کنویں کا پانی خشک ہو گیا تھا اور لوگ پریشان تھے کہ پانی کہاں سے لائیں۔ خان صاحب نے گاؤں کے تمام لوگوں کو جمع کیا اور کہا، “اگر ہم سب مل کر اس مسئلے کا حل نکالیں گے، تو اللہ ہمیں ضرور کامیاب کرے گا۔”

سب لوگوں نے خان صاحب کی بات پر عمل کرتے ہوئے ایک ساتھ کام کرنے کا فیصلہ کیا۔ کچھ لوگوں نے نئی جگہ پر کنواں کھودنے کا ذمہ لیا، کچھ نے پانی کی ٹینکیاں بنانے کی ذمہ داری لی، اور باقی لوگوں نے مختلف طریقوں سے مدد کی۔ اللہ کے فضل سے تھوڑے ہی دنوں میں نیا کنواں کھودا گیا اور پانی حاصل کر لیا گیا۔ گاؤں کے لوگ خوشی سے جھوم اٹھے۔

خان صاحب نے اپنے بچوں کو پھر یاد دلایا، “دیکھا، جب ہم سب نے مل کر کام کیا، تو اللہ نے ہماری مدد کی اور ہمیں کامیابی نصیب ہوئی۔ یہی اتفاق کی برکت ہے۔”

بچوں نے اس دن کے بعد ہمیشہ اتفاق اور بھائی چارے کی اہمیت کو سمجھا اور اسے اپنی زندگی کا حصہ بنا لیا۔ وہ ایک دوسرے کی مدد کرتے اور ہر مشکل میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہوتے۔

کہانی کا سبق یہ ہے کہ اگر ہم سب مل کر کام کریں اور ایک دوسرے کا ساتھ دیں، تو ہمیں اللہ کی رحمت اور برکت حاصل ہوتی ہے۔ یہی اتحاد اور اتفاق کی برکت ہے جو ہمیں ہر مشکل سے نکال سکتی ہے۔

 

 

 

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here