الله دیکھ رہا ہے

ایک دفعہ کا ذکر ہے کے لاہور شہر میں ایک میں ایک چھوٹا سا خاندان رہتا تھا . ماں باپ اور ان کا پیارا بیٹا جو بہت پیارا تھا ، ویسے تو وہ بہت پیاری عادات کا مالک تھا ، سب کی عزت کرتا تھا . غریبوں پر رحم کھاتا تھا ، سب کی مدد کرنے کو ہر وقت تیار رہا کرتا تھا . لیکن اس میں ایک عادت بہت بری تھی ، وہ نماز پڑھنے میں چوری کیا کرتا تھا ، یا تو نماز نہیں پڑھتا تھا یا پھر اتنی دیر سے پڑھتا تھا کے نماز کا وقت ختم ہو چکا ہوتا تھا ، اس کی ماں ہر وقت سمجھاتی رہتی تھی کے بیٹا نماز کی چوری مت کیا کرو ، نماز کو اپنے وقت پر ادا کیا کرو ، لیکن محمّد احمد اپنی ماں کی نصیحت کو ایک کان سے سن کر دوسرے کان سے اڑا دیا کرتا تھا اور جھوٹ بول دیا کرتا تھا کے میں نے نماز پڑھ لی ، وہ سوچا کرتا تھا کوئی مجھے دیکھ نہیں رہا تو میں یہ چوری کر لیا کروں تو کیا فرق پڑتا ہے ؟ میں کون سا کسی کا دل توڑ رہا ہوں ، کسی کا کوئی نقصان تو نہیں کر رہا نہ ؟ وقت ایسے ہی گزرتا رہا اور رمضان کا پاک مہینہ آ گیا . محمّد احمد کی والدہ نے بہت جوش اور خروش کے ساتھ اس پاک مہینے کا استقبال کیا ، اور محمّد احمد سے کہا کے میرے پیارے بیٹے الله نے تمام مسلمانوں پر روزے فرض کئیے ہیں ، اب آپ بھی روزہ رکھو اور یاد رکھو بیٹا ہمارا مذہب ہمیں نظم و ضبط سیکھاتا ہے ، رمضان میں آپ نے ٹائم سے اٹھنا ہے اور نماز اپنے وقت پر ادا کرنا ہے .بیٹا ہم نے آپ کا نام ہمارے پیارے نبی کی نسبت سے رکھا ہے ، اب یہ آپ کا فرض ہے کے پیارے نبی کے نقش قدم پر چلو اور اپنے مذہب کا نام روشن کرو .لیکن محمّد احمد نے ایک بار سے اپنی والدہ کی نصیحت کو ایک کان سے سن کر دوسرے کان سے نکال دیا . آج پہلا روزہ تھا ، محمّد احمد کی والدہ نے محمّد احمد  کو روزہ رکھوایا ، نماز کی تلقین کی اور قرآن پڑھنے کو کہا اور خود نماز ادا کرنے چلیں گئیں . احمد نے سوچا کوئی مجھے  دیکھ نہیں رہا چلو میں سو جاتا ہوں اور احمد سو گیا اور جب اٹھا تو دوپہر کے ١٢ بج رہے تھے

احمد نہا کر ترو تازہ ہوا اور اب اس کو بھوک لگ گئی احمد نے سوچا کے کیوں نہ کچھ کھایا جائے اچانک اس کو خیال آیا کے میرا تو روزہ ہے ، لیکن اگلے ہی لمحے اس نے سوچا تو کیا ہوا مجھے تو کوئی نہیں دیکھ رہا امی بھی آرام کر رہی ہیں اور بابا آفس ہیں تو کیوں نہ کچھ کھا لوں کسی کو پتا بھی نہیں چلے گا . یہ سوچ کر احمد نے اپنا روزہ توڑ دیا . اور اس کو اس طرح کرنے میں بہت مزہ آیا ، اس نے سوچا اب میں پورا ماہ اسی طرح روزہ رکھا کروں گا اور کسی کو پتا بھی نہیں چلے گا .
کون سا مجھے کوئی دیکھ رہا ہے ؟
آج ماہ رمضان کا پہلا جمعہ تھا ، امی نے احمد کو ٹائم سے مسجد جانے کا حکم دیا ، تاکے احمد نماز کے ساتھ ساتھ خطبہ بھی سنے لیکن ہمیشہ کی طرح احمد نے مسجد جانے میں دیر کر دی ، احمد کے والد نے احمد کا بہت انتظار کیا اور بالاخر وہ مسجد کے لیے روانہ ہو گئے .

احمد کی والدہ نے احمد کو دیر کرنے میں بہت ڈانٹا اور جلدی سے احمد کو مسجد کے لئے روانہ کیا.
” تم جو کچھ کرتے ہو ، سب الله کی نظر میں ہے “. (سوره بقرہ )
مسجد میں داخل ہوتے ہی احمد کے کانوں میں امام صاحب کی آواز پڑی . جو خطبے میں قرآن کی کچھ آیتیں پڑھ کر نمازیوں کو سنا رہے تھے .
امام صاحب : ایک اور آیت میں الله فرماتا ہے ” اور جو کچھ تم کر رہے ہو ، الله دیکھ رہا ہے .”
———-“کیا اس کو نہیں معلوم کے الله دیکھ رہا ہے. “
اے لوگو ، دیکھو الله اپنے بندوں سے کیا فرما رہا ہے ؟ کے میں ہر جگہ موجود ہوں ، سب کو دیکھ رہا ہوں . سن رہا ہوں ، جو دکھ برداشت کر رہے ہیں ان کی تکلیف دیکھ رہا ہوں آنسوں دیکھ رہا ہوں ، جو مجھ سے مانگ رہے ہیں ان کی سنتا ہوں ، جو گناہ کرتے ہیں ، اور سمجھتے ہیں کے ہمیں کوئی نہیں دیکھ رہا ، لیکن میں سب دیکھ رہا ہوتا ہوں ، میں انجان نہیں ہوں ، تمہارا ہر عمل میری نظر میں ہے .
اتنا سننا تھا کے محمّد احمد کی آنکھوں سے آنسوں جاری ہو گئے اور اس نے رو رو کر الله سے معافی مانگی اور الله سے وعدہ کیا کے آیندہ وہ کوئی گناہ نہیں کرے گا اور نماز اپنے ٹائم پر ادا کرے گا اور پوری نمازیں پڑھے گا . اور روزے ایمانداری سے رکھے گا

پیارے بچوں ، اس کہانی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کے ہم کچھ بھی کر لیں لیکن اپنے الله سے چھپ نہیں سکتے . دنیا کا ایسا کوئی کونہ نہیں ہے جہاں الله نہ ہو،وہ تو ہر جگہ موجود ہے . الله تو ہماری شہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہے ہمارے ، ہم کیا سوچتے ہیں کیا محسوس کرتے ہیں اس کو سب پتا چل جاتا ہے . اس لئے ہمیں ہر وقت الله سے ڈرتے رہنا چاہئے اور ایسے کام کرنے چاہیے جس سے الله کی خوشنودی حاصل ہو . الله ہم سب کو اپنی امان میں رکھے اور نیکی کرنے کی توفیق دیتا رہے . آمین .

 

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here