ملکہ زبیدہ کو اللہ تعالی کی زیارت
زبیدہ خاتون ایک نیک ملکہ تھی ۔۔۔۔
اس نے نہر زبیدہ بنوا کر مخلوق خدا کو بہت فائدہ پہنچایا۔۔ اپنی وفات کے بعد وہ کسی کو خواب میں نظر آئی۔۔ اس نے پوچھا ،،کہ زبیدہ خاتون آپ کے ساتھ کیا معاملہ پیش آیا ؟
زبیدہ خاتون نے جواب دیا کہ اللہ رب العزت نے بخشش فرما دی۔۔۔۔
خواب دیکھنے والے نے کہا۔۔۔ کہ آپ نے نہر زبیدہ بنوا کر مخلوق کو فائدہ پہنچایا آپ کی بخشش تو ہونی ہی تھی۔
زبیدہ خاتون نے کہا کہ نہیں۔۔۔ نہیں ۔۔جب وہ نہر زبیدہ والا عمل پیش ہوا تو پروردگار عالم نے فرمایا کہ یہ کام تو تم نے خزانے کے پیسوں سے کروایا۔
اگر خزانہ نہ ہوتا تو نہر بھی نہ ہوتی ۔۔
مجھے یہ بتاؤ کہ تم نے میرے لیے کیا عمل کیا ؟ زبیدہ نے کہا کہ میں تو گھبرا گئی کہ اب کیا بنے گا ؟
مگر اللہ رب العزت نے مجھ پر مہربانی فرمائی مجھے کہا گیا کہ تمہارا ایک عمل ہمیں پسند آگیا۔۔۔
ایک مرتبہ تم بھوک کی حالت میں دسترخوان پر بیٹھی کھانا کھا رہی تھی۔۔۔
اتنے میں اللہ اکبر کے الفاظ سے اذان کی آواز سنائی دی،، تمہارے ہاتھ میں لقمہ تھا ۔۔۔اور سر سے دوپٹہ سرکہ ہوا تھا۔۔۔۔ تم نے لقمے کو واپس رکھا پہلے دوپٹے کو ٹھیک کیا پھر لقمہ کھایا ۔۔۔۔تم نے لقمہ کھانے میں تاخیر میرے نام کے ادب کی وجہ سے کی۔۔۔۔۔ چلو ہم نے تمہاری مغفرت فرما دی۔۔