میں جہنم کا ایندھن نہیں بننا چاہتا

سلطان نور الدین زنگی  علیہ رحمت اللہ بڑے متقی اور پرہیزگار تھے۔۔ ایک مرتبہ ان کی اہلیہ محترمہ نے ان سے کہا ۔۔آپ کو اللہ تعالی نے بادشاہ بنایا

ہے ۔۔اور حال یہ ہے کہ آپ کے اہل و عیال تنگدستی اور غربت کی زندگی بسر کرتے ہیں۔۔۔ فرمایا ! میں نہیں چاہتا کہ ناجائز ذرائع سے خود عیش و عشرت کی زندگی بسر کروں۔۔ یا اہل و عیال کو عیش کرواؤں۔۔

         ان کی اہلیہ نے عرض کی کم از کم اتنا انتظام تو کر دیں ۔۔

          کہ بچوں کی روٹی کپڑے کا گزارا ہوتا رہے۔۔

آپ نے فرمایا ! حمص میں میری تین دکانیں کرائے پر دی ہوئی ہیں ۔۔وہ میں تمہاری ملکیت میں دیتا ہوں ۔۔ان کی سالانہ آمدنی 20 دینار ہے۔۔ تم اس سے گزارا کرو ۔۔

               کچھ عرصے کے بعد ان کی اہلیہ نے پھر خرچ کی تنگدستی کی شکایت کی۔۔۔ سلطان نے فرمایا !

       “جو کچھ میرے پاس تھا وہ میں نے تم کو دے دیا “۔

             باقی جو کچھ تم میرے پاس دیکھتی ہو اس میں میرا کچھ حصہ نہیں ۔۔یہ سب عوام کا ہے میں صرف “منتظم “محافظ” اور” امین “ہوں۔۔

           میں اس میں سے تمہیں کچھ نہیں دے سکتا۔۔ تمہاری خاطر میں جہنم کا ایندھن نہیں بننا چاہتا ۔۔۔(تاریخ فرشتہ) 

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here