ملاقات کے آداب

                 ملاقات کے وقت مسکراتے چہرے سے استقبال کیجئے۔۔ مسرت و محبت کا اظہار کیجئے اور سلام میں    پہل کیجئے۔۔ اس کا بڑا ثواب ہے ۔۔

              سلام اور دعا کے لیے ادھر ادھر کے الفاظ نہ استعمال کیجئے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے بتائے ہوئے الفاظ   ”السلام علیکم “استعمال کیجئے۔۔ پھر موقع ہو تو مصافحہ کیجئے۔۔ مزاج پوچھیے ۔۔اور مناسب ہو تو گھر والوں کے خیریت بھی معلوم کیجئے ۔۔

              نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے بتائے ہوئے الفاظ” السلام علیکم” بہت جامع ہیں۔۔

اس میں دین و دنیا کی تمام سلامتیاں اور ہر طرح کی خیر و عافیت شامل ہے۔۔۔ یہ بھی خیال رکھیے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم مصافہ کرتے وقت اپنا ہاتھ فورا چھڑانے کی کوشش نہ کرتے      بلکہ انتظار فرماتے کہ دوسرا شخص خود ہی ہاتھ چھوڑ دے۔۔۔

               جب کسی سے ملنے جائیں تو صاف ستھرے کپڑے پہن کر جائیں ۔۔۔میلے کچیلے کپڑوں میں نہ جائیں۔۔ اور نہ اس نیت سے جائیں کہ آپ اپنے پیش بہا لباس سے اس پر اپنا رعب قائم کریں۔۔

                 جب کسی سے ملاقات کا ارادہ ہو تو پہلے اس سے وقت لے لیجئے یوں ہی وقت بے وقت کسی کے یہاں جانا مناسب نہیں۔۔ اس سے دوسروں کا وقت بھی خراب ہوتا ہے اور ملاقات کرنے والا بھی بعض اوقات نظروں سے گر جاتا ہے۔۔۔

                جب کوئی آپ کے یہاں ملنے آئے تو محبت آمیز مسکراہٹ سے استقبال کیجئے ۔۔۔عزت سے بٹھائیے اور حسب موقع مناسب خاطر تواضع کیجیے۔۔۔

         کسی کے پاس جائیں تو کام کی بات کیجئے۔۔ بیکار باتیں کر کے اس کا اور اپنا وقت ضائع نہ کیجئے۔۔ ورنہ آپ کا لوگوں کے یہاں جانا اور بیٹھنا ان کو کھلنے لگے گا۔۔۔

         کسی کے یہاں جائیے تو دروازے پر اجازت لیجئے اور اجازت ملنے پر السلام علیکم کہہ کر اندر جائیے اور اگر تین بار السلام علیکم کہنے کے بعد کوئی جواب نہ ملے تو خوشی خوشی لوٹ آئیے۔

           کسی کے یہاں جاتے وقت کبھی کبھی مناسب تحفہ بھی ساتھ لیتے جائیے۔۔ تحفہ دینے دلانے سے محبت بڑھتی ہے۔۔ جب کوئی ضرورت مند آپ سے ملنے آئے تو جہاں تک امکان ہو اس کی ضرورت پوری کیجئے۔۔۔ سفارش کی درخواست کرے تو سفارش کر دیجئے۔۔ اور اگر اس کی ضرورت پوری نہ کر سکیں تو پیار بھرے انداز میں منع کر دیجیے خوامخواہ اس کو امیدوار نہ بنائے رکھیں۔۔۔

       آپ کسی کے یہاں اپنی ضرورت سے چاہیے تو مہذب انداز میں اپنی ضرورت بیان کر دیجئے پوری ہو جائے تو شکریہ ادا کیجئے نہ ہو سکے تو سلام کر کے خوشی خوشی لوٹ آئیے۔۔۔

               ہمیشہ یہی خواہش نہ رکھیے کہ لوگ آپ سے ملنے آئیں خود بھی دوسروں سے ملنے جائیں آپس میں میل جول بڑھانا۔۔۔ اور ایک دوسرے کے کام انا بڑی پسندیدہ بات ہے ۔۔۔مگر خیال رکھیے کہ مومنوں کا میل جول ہمیشہ نیک مقاصد کے لیے ہوتا ہے۔۔۔

             ملاقات کے وقت اگر آپ دیکھیں کہ ملنے والے کے چہرے یا داڑھی یا کپڑوں پر کوئی تنکا یا کوئی اور چیز ہے۔۔۔ تو ہٹا دیجیے ۔۔اور اگر کوئی دوسرا آپ کے ساتھ یہ حسن سلوک کرے۔۔۔ تو شکریہ ادا کیجئے ۔۔اور یہ دعا دیجئے۔۔

ترجمہ! “ اللہ آپ سے ان چیزوں کو دور فرمائے جو آپ کو ناگوار ہیں”

رات کے وقت کسی کے یہاں جانے کی ضرورت ہو تو اس کے آرام کا لحاظ رکھیے ۔۔۔ زیادہ دیر نہ بیٹھیے ۔۔۔اور اگر جانے کے بعد اندازہ ہوگیا ہو کہ وہ سو گیا ہے تو بغیر کسی کڑھن کے خوشی خوشی واپس آ جائیے۔۔۔

چند افراد مل کر کسی سے ملاقات کے لیے جائیں۔۔ تو گفتگو کرنے والے کو گفتگو میں سب کی نمائندگی کرنی چاہیے ۔۔۔گفتگو میں اپنی امتیازی شان ظاہر کرنے۔۔ اور اپنی اہمیت جتانے’ اپنے ساتھیوں کو نظر انداز کر نے’  اور مخاطب کو صرف اپنی ذات کی طرف متوجہ کرنے سے سختی سے پرہیز کیجئے۔۔۔

 

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here